ادارہ امام ہادی(ع) ایرانی سال کے اعتبار سے 1371 اور قمری سال کے اعتبار سے 15 ذی الحجہ سن 1412 قمری میں حضرت آیت اللہ سید ہادی رفیعی پور کی نگرانی میں تصحیح، تحقیق، تالیف، علمی سرمائے کے تحفظ اور فقہ، حدیث، نیز ضروری اسلامی علوم کی کتابوں کی نشر و اشاعت کی غرض سے معاشرے اور خصوصا حوزات علمیہ کی علمی، تحقیقی کمیوں کو دور کرنے کے لئے عمل میں آیا ھے

اس سلسلےمیں اس ادارے نے ایسی کتابوں کی تصحیح تحقیق، تالیف کی ہے جو رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای اور دیگر مراجع کرام کے علاوہ حوزوی،غیر حوزوی مراکز نیز اھم متحرک سماجی شخصیات کی جانب سے تائید شدہ ہیں۔

بعض امتازی حیثیت کی حامل کتابیں 'کتاب سال جمہوری اسلامی ایران،  'کتاب سال حوزہ علمیہ قم، کتاب سال ولایت، 'کتاب سال رضوی، کتاب سال مہدویت، جیسے اھم فیسٹیول میں منتخب کی جا چکی ہیں۔

یہ ادارہ تقریبا 30 سال اپنی علمی، تحقیقی سر گرمیوں کے دوران عظیم اور قابل قدر کارناموں کا حامل ہے۔

مختصرا بعض علمی کارناموں کا تعارف حاضر خدمت ہے۔

(1) کتاب المقنع 'شیخ صدوق (رہ)' کی تصحیح و تحقیق جو سن 1374 ایرانی سال میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں اس دعوے کا اثبات ہوا کہ یہ کتاب فقہی بھی ہے اور حدیثی (فقہ ماثورہ) بھی۔یہ کتاب 'کتاب سال جمہوری اسلامی' کے عنوان سے  منتخب کی گئی۔

(2) کتاب الھدایہ 'شیخ صدوق(رہ)' کی تصحیح و تحقیق (1379) اپنے مرحلے سے گزر کر زیور طبع سے  آراستہ ہوئی اور  'کتاب سال جمہوری اسلامی ایران، کے عنوان سے منتخب کی گئی۔

الھدایہ کی عبارات 'کتاب المقنع' کی طرح روایت شمار ہوتی ہیں اور یہ کتاب بحار الانوار کے منابع میں سے ہے۔ اس کتاب کی عبارات کو متعدد خطی نسخوں سے تطبیق کے بعد اسکی تصحیح بھی کی گئی ہے۔

اسکے مقدمے میں شیخ صدوق (رہ) کے مکمل حالات زندگی کی توضیح کے ساتھ ساتھ انکے مشایخ کے تذکرے جیسے جدید مضامین بھی شامل ہیں۔

(3) کتاب منتخب الانوار فی ذکر الحجہ (عج) اپنے تصحیح و تحقیق کے مراحل سے گزر کر اھم ترین فیسٹیولس (جشنواروں) میں منتخب کی گئی۔'کتاب سال حوزہ، فیسٹیول 1379، اور کتاب سال ولایت کے تیسرے دور کے فیسٹیول میں نمائندہ کتاب شمار کی گئی نیز سال مہدویت فیسٹیول سن 1837 میں  عمدہ ترین اور علمی، تحقیقی کتاب سے متعارف ہوئی اور مسجد جمکران کے فرھنگی بخش میں علمی سرمائے کے عنوان سے محفوظ ہے۔

یہ کتاب انوار المضیئہ سے ماخوذ اور بحار الانوار کے منابع میں سے ہے نیز یہ کتاب امام مھدی(عج) کے حالات زندگی سے متعلق بارہ ابواب پر مشتمل ہے اور امام کے تعلق سے شکوک و شبہات کا ازالہ کرتی ہے۔

(4) کتاب الاعتقاد 'شیخ صدوق (رہ)' کی تصحیح و تحقیقی کارنامہ۔

یہ کتاب سال حوزہ  سن1390 کے جشنوارہ(فیسٹیول) میں ایوارڈ کے لئے منتخب کی گئی۔

الاعتقادات شیعوں کی قدیمی ترین کتابوں میں سے ہے۔ تقریبا دس قرنوں سے زیادہ علما کی خصوصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

یہ کتاب تمام شیعوں اور شیخ صدوق کے زمانے کے علما کے نقطہ نظر سے اس قدر اہمیت کی حامل رہی ہیکہ تمام اسلامی فرقے شیعوں کو ان خصوصیات سے پہچانتے تھے۔

سخت و سنگین اعتقادی مضامین کو واضح اور سلیس عبارات میں بیان کر دینا بھی اس کتاب کی خصوصیات میں سے ہیں۔

شیخ صدوق نے اپنے متاثر کن قلم کے ذریعہ بعض فرقوں کی جانب سے شیعوں کی طرف دئے جانے والی غیر مناسب نسبتوں کی تردید کرتے ہوئے امامیہ شیعوں کے اعتقادات کی حدود بندی کو بھی بیان فرمایا ہے۔

(5) دعاء الندبہ و توثیقہ من الکتاب والسنہ

'کتاب فصل پاییز 1391' کے 23 ویں انعامی دورے میں ایوارڈ یافتہ کتاب رہی ہے۔

سال 1392 تہران میں 26 ویں بین الاقوامی 'کتابی نمایشگاہ'  کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی موسسہ کے (نمائش کتاب والے) حجرے میں تشریف لائے اور موسسہ کی تازہ ترین نشر و اشاعت کے حوالے سے دریافت کیا نیز  کتاب 'دعاء الندبہ و توثیقہ من الکتاب والسنہ' کی تعریف میں فرمایا یہ کام بیحد عمدہ کام ہے

واضح رہے کہ اس کتاب میں کوشش کی گئی ہیکہ دعائے ندبہ کی تمام عبارتوں کو آیات و روایات سے تطبیق دی جائے یا ایسی روایتیں جو اس جیسی یا اس سے مشابہ ہوں وہ حوالہ جات بیان کی جائیں تاکہ بالفرض اگر کسی نے اسکی سند کے بارے میں شک کیا تو اسے یقین ہو جائے کہ یہ مضمون اسلامی روایات اور شیعی اعتقادات کے مطابق ہے۔ شروع کتاب میں سند اور اسکی صحت کے حوالے سے اسکا معیاری مقدمہ خاص طور سے قابل ذکر ہے۔چونکہ یہ کتاب محققین کے لئے بیحد کار آمد ہے چنانچہ کتاب کے آخر میں متعدد حوالے بھی ذکر کئے گئے ہیں اور کہا جا سکتا ہے کہ دعائے ندبہ کے عنوان سے ایسی کتاب بے نظیر ہےچونکہ اصلی متون کی صحت پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ یہ علمی سرمایہ ایوارڈ یافتہ اور امتیازی درجے کا حامل ہے۔

(6) کتاب موسوعہ زیارات الحسین یہ کتاب سات جلدوں پر مشتمل ہے 'سال ولایت کے ساتویں دورے'  کتاب رضوی کے چوتھے سال کے جشنوارے(فیسٹیول)  'اھل قلم اصفہان 1384' اور سال مھدویت جیسے اہم اور معیاری جشنواروں میں اس کتاب کو مقبولیت حاصل ہوئی اور نمائندہ کتاب شمار کی گئی۔

یہ مجموعہ جو اپنی مثال آپ ہے تمام زیارات معصومین(ع) (زیارات مطلقہ، مخصوصہ، جامعہ، ۔۔۔) پر مشتمل ھے۔ ان پانچ جلدوں کے علاوہ دو مزید جلدیں جن میں ایک تحقیقی حوالوں سے مخصوص ہے اور دوسری جلد علمی مقدمہ سے،

اس کتاب میں ہر معصوم کی زیارت ان عناوین کے ذیل میں بیان کی گئی ہیں (1) مختصر زندگی (2) جائے دفن کی فضیلت (3) جائے قبر کی فضیلت (4) زیارت کی فضیلت (5) مستحب زیارات کے مواقع (6) مستحب زیارات کے آداب (7)  زیارات کا طریقہ (8) معصومین کی زیارات و نماز  کے بعد کے آداب (چونکہ ہر معصوم کی زیارت کے بعد کے آداب مختلف ہیں)

(7) 'سال حوزہ 1390' میں  تیرہویں سیمینار کی سب سے بہترین کتاب کی نشر و اشاعت  کی ذمہ داری

(8) 'سال رضوی 1390'  کے جشوارے میں ممتاز ناشر کے عنوان سے متعارف

(9) سال حوزہ 1394 میں 10 تحقیقی اعلی مدارج اداروں میں سے "معاونت پژوھشی حوزہ قم" کی جانب سے انتخاب اور انعام و اسناد کا حصول

یہ ادارہ اس کوشش میں ہے کہ اپنی تحقیقی سرگرمیوں کو علما، دانشوران اور صاحبان نظر افراد کے حضور پیش کرے اور ان سے خصوصی ملاقات کے دوران انکی ہدایات سے مستفید ہو۔

اس سلسلے میں متعدد بار رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای اور دیگر مراجع و آیات عظام۔۔۔ وحید خراسانی، سید علی سیستانی،  جعفر سبحانی، صافی گلپائگانی، شبیری زنجانی، مرحوم جواد تبریزی سے خصوصی ملاقاتیں عمل میں آئی ہیں۔

زیارات معصومین(ع) کی تعلیمات و مضامین سے واقفیت کے لئے پہلی بار اس ادارے نے حوزہ قم اور حوزہ اصفہان میں ایک کارگاہ تشکیل دی اور ''یک روزہ"  اس دورے میں شریک ہونے والوں کے لئے، منابع زیارات، زیارات میں موجود اجتماعی، سیاسی، اعتقادی، اخلاقی اور تربیتی مسائل نیز علمی و عرفانی موضوعات بیان ہوئے نیز سوال و جواب بھی ہوئے۔

الحمد للہ ابھی تک ایک ہزار سے زائد مومنین و علما نے اس تعلیمی کیمپ میں شرکت کی ہے۔