260502

شیخ طوسیؒ نے احمد بن علی رازی سے، وہ محمد بن علی سے، وہ محمد بن عبد ربہ انصاری ہمدانی سے، وہ احمد بن عبد اللہ ہاششمی(جو بنی عباس میں سے تھے) سے روایت کرتے ہیں کہ:

جس دن سامراء میں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے داعی اجل کو لبیک کہا میں ان کے گھر میں موجود تھا۔ لوگوں نے انکے جنازہ کو گھر سے باہر لاکر ایک مقام پر رکھ دیا۔ ہم ۳۹ مرد اس انتظار میں تھے کہ کوئی آکر انکی نماز جنازہ پڑھائے اچانک ہم لوگوں کی نگاہ ایک ۱۰ سالہ بچےپر پڑی وہ پا برہنہ عبا کو دوش پر ڈالے ہوئے باہر آیا اسکی ہیبت کو دیکھتے ہی ہم اپنی جگہ سے اٹھ گئے وہ سامنے آیا اور ہم اسکے پیچھے صف بستہ کھڑے ہو گئے پھر اس نے نماز جنازہ پڑھائی اور گھر کے اندر چلا گیا جہاں سے پھر واپس نہیں آیا۔

یہ مذکورہ روایت کتاب ’’بشارت بہ دیدار حضرت ولی عصر(عج)‘‘ کے مجموعہ روایات کی تیئیسویں حکایت تھی یہ کتاب امام ہادی علیہ السلام تحقیقی ادارہ کی کوششوں کے ذریعہ نشر ہوئی۔ اس کتاب میں ان خوش نصیب افراد کا تذکرہ کیا گیا ہے جنہیں حضرت امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے دیدار کا شرف میسر ہوا۔

اس سے قبل بھی اس موضوع پر مختلف زبانوں میں متعدد کتابیں لکھی یا ترجمہ کی جا چکی ہیں البتہ یہ کتاب اپنی خاص روش کے ہمراہ تفسیر، حدیث، تاریخ وغیرہ کی دسیوں کتابوں میں سے ادارہ امام ہادی علیہ السلام میں منتخب ہو کر زیور تالیف سے آراستہ ہوئی۔

۳۰۴ صفحات پر مشتمل یہ کتاب در اصل ’’البشری فی ذکر من حظی برؤیۃ حجۃ الکبری‘‘ نامی کتاب کا ترجمہ ہے جسے اس سے قبل ادارہ کے محققین نے اپنی تحقیقی کاوشوں سے مرتب کیا تھا۔

اس کتاب کے مقدمہ میں اس طرح ملتا ہے: جن ملاقات کا اس مجموعہ میں تذکرہ ہے انہیں معتبر کتابوں اور موثق راویوں کی زبانی نقل کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اس طرح تحریر کی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی زیارت کا قائل نہ ہو خصوصاً عصر غیبت کبری میں تو وہ اس کتاب کے مطالعہ کے بعد اس نتیجہ پر پہونچ جائے گا کہ یا تو مکمل طور پر اپنے نظریہ سے پھر جائے گا یا اس میں متردد ہو جائے گا۔ کتاب ’’ بشارت بہ دیدار حضرت ولی عصر(عج)‘‘ کے قارئین اصلاح نفس اور خودسازی کے ذریعہ اپنے دلوں کے فانوس میں شمع دیدار کو روشن اور زیارت امام کے لیے خود کو آمادہ کر سکتے ہیں۔

کتاب کے مندرجہ ذیل حصے ہیں:

پہلی فصل: وہ افراد جنہوں نے دیدار امام کا شرف انکے والد بزرگوار کے زمانہ میں حاصل کیا ان میں حکیمہ خاتون، نسیم، ماریہ، اصحاب امام عسکری علیہ السلام، طریف و ابو نصر وغیرہ ہیں۔

دوسری فصل: وہ لوگ جنہوں نے غیبت صغری میں امام کی زیارت کی ان میں ابوالادیان، جعفر کذاب، مامورین معتضد، احمد و ابراہیم، ابو عمرو عثمان بن سعید، عمری، زہری وغیرہ ہیں۔

تیسری فصل: جن افراد نے غیبت کبری میں حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے ملاقات کی ان میں ہشام، ابوالحسن، علی بن محمد تستری، ابوسورہ، شیخ زاہد کوفی اور علامہ حلی وغیرہ ہیں۔

چوتھی فصل: حالت خواب میں دیدار امام سے مشرف ہونے والوں میں سید رضی الدین، علامہ حلی، شیخ محمد، شیخ حر عاملی، حاج شیخ علی مکی وغیرہ ہیں۔

پانچویں فصل: جن افراد سے نایاب اور با ارزش واقعات ملتے ہیں ان میں راشد ہمدانی، سید مہدی قزوینی، سنی روغن فروش، شیخ اسماعیل سرخابی، سید ہرندی وغیرہ ہیں۔

اس کتاب کو خریدنے کے لیے آپ آنلائن اقدام کر سکتے ہیں www.eshop.imamhadi.ir یا اس نمبر پر 02538825255 رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔